vosa.tv
Voice of South Asia!

کیا نیویارک میں مفت بسوں کا وعدہ ادھورا رہ جائے گا؟

0

 نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نے نومنتخب میئر زوہران ممدانی کے اُس انتخابی وعدے سے اتفاق کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے تحت شہر میں بسوں کا سفر مکمل طور پر مفت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

ہوکل نے کہا کہ وہ فی الحال صرف کم آمدنی والے شہریوں کے لیے کرایوں میں سبسڈی دینے کے حق میں ہیں، نہ کہ پورے نظام سے کرایہ ختم کرنے کے۔سان جوان میں ہونے والی سوموس پورٹو ریکو کانفرنس کے دوران گورنر ہوکل نے کہا، میں ایسا منصوبہ متعارف نہیں کراسکتی جو بسوں اور سب وے کے کرایوں پر چلنے والے نظام سے آمدنی کم کردے، مگر کمزور طبقوں کے لیے سہولتیں بڑھانے پر ضرور غور کیا جاسکتا ہے۔مریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شان ڈفی نے بھی سوشل میڈیا پر ممدانی کے مفت بس منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا، زندگی میں کچھ بھی مفت نہیں ملتا۔ نیویارک کے شہری اب یہ بات سمجھ جائیں گے جب انہیں ممدانی کے وعدے کے مطابق مفت بس سروس نہیں ملے گی۔دوسری جانب زوہران ممدانی، جنہوں نے انتخابی جیت کو مزدور طبقے کی فتح قرار دیا تھا، اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا، یہ صرف نعرے نہیں بلکہ عزم ہیں، اور میں انہیں پورا کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد 34 سالہ ممدانی نیویارک کے سب سے کم عمر میئر بننے جا رہے ہیں۔ تاہم، ماہرین اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شہر کی مالی حالت کے پیش نظر مفت بس سروس کے منصوبے کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے۔ گورنر ہوکل نے البتہ ممدانی کے دوسرے وعدے، ریاست بھر میں یونیورسل چائلڈ کیئر کے فروغ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس منصوبے پر کام کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، اگرچہ اس کی لاگت 15 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.