امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کا کوئی بھی نمائندہ اس سال جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
ٹرمپ نے یہ فیصلہ جنوبی افریقہ میں مبینہ طور پر سفید فام کسانوں کے خلاف تشدد اور زمینوں کی ضبطی کے دعووں کے باعث کیا ہے۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر ٹرمپ نے لکھا کہ "یہ شرمناک ہے کہ جی 20 اجلاس جنوبی افریقہ میں منعقد ہورہا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ "افریکنر نسل کے لوگ مارے جا رہے ہیں، ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔” ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ 2026 کا جی 20 اجلاس وہ میامی، فلوریڈا میں منعقد کریں گے۔جنوری میں صدارت سنبھالنے کے بعد سے ٹرمپ کئی بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام اقلیت پر ظلم ہو رہا ہے، تاہم جنوبی افریقی حکومت اور خود افریکنر رہنماؤں نے ان الزامات کو "بے بنیاد” قرار دیا ہے۔امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، جو ٹرمپ کی جگہ اجلاس میں شرکت کرنے والے تھے، اب اپنی شرکت منسوخ کر چکے ہیں۔ کشیدگی اُس وقت بڑھی جب جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راما فوسا نے زمین کی ملکیت میں تاریخی عدم مساوات ختم کرنے کے لیے نیا قانون منظور کیا۔ اس قانون کے تحت ریاست کو بعض صورتوں میں زمین بغیر معاوضہ لیے حاصل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جسے ٹرمپ نے "زمین چھیننے کی پالیسی” قرار دیا۔ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں پناہ لینے والوں کی زیادہ تر تعداد اب سفید فام جنوبی افریقیوں پر مشتمل ہوگی، اور سالانہ پناہ گزینوں کی کل تعداد کو کم کر کے 7,500 کر دیا گیا ہے۔