امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹ شان ڈفی نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومتی شٹ ڈاؤن کا بحران جمعہ تک ختم نہ ہوا تو ملک کے 40 مصروف ترین ہوائی اڈوں پر فضائی ٹریفک میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔
یہ فیصلہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا تاکہ فضائی کنٹرولرز پر بڑھتے دباؤ اور تھکن کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔ڈفی کے مطابق ابتدائی طور پر 4 فیصد کمی جمعے سے شروع ہوگی، ہفتے کو 5 فیصد اور اتوار تک 6 فیصد، جبکہ آئندہ ہفتے تک یہ شرح 10 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ ان کٹوتیوں کا اطلاق کارگو، نجی اور مسافر پروازوں پر ہوگا، البتہ بین الاقوامی پروازیں ابتدائی مرحلے میں مستثنیٰ رہیں گی۔ایوی ایشن تجزیاتی کمپنی "سیرئم” کے مطابق، ان اقدامات سے تقریباً 1,800 پروازیں اور دو لاکھ 68 ہزار سے زائد نشستیں متاثر ہوں گی۔ ایف اے اے کے سربراہ نے کہا کہ یہ اقدام مکمل طور پر حفاظتی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے کیونکہ طویل شٹ ڈاؤن کے دوران کنٹرولرز بغیر تنخواہ کے مسلسل کام کر رہے ہیں، جس سے تھکن کے باعث حادثات کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ڈفی نے مزید بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے قریب کنٹرولرز کو بونس آفر کیا جا رہا ہے تاکہ وہ کچھ عرصہ مزید خدمات انجام دیں، جبکہ نئے عملے کی بھرتی کے لیے ایف اے اے اکیڈمی میں داخلے بڑھا دیے گئے ہیں۔ تاہم، اگر شٹ ڈاؤن طویل ہوا تو مزید سخت اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکا میں ایئر ٹریفک نظام شدید دباؤ کا شکار ہے، جس میں تقریباً 3,000 کنٹرولرز کی کمی اور 11,000 اہلکاروں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی شامل ہے۔