امریکہ بھر کے ہوائی اڈوں پر شدید تاخیر اور پروازوں کی منسوخی کا سلسلہ جاری ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق ملک بھر میں کنٹرولرز کی غیرحاضریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔فلائٹ ایویر کے مطابق جمعے سے اتوار تک 16,700 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ 2,282 پروازیں مکمل طور پر منسوخ ہوئیں۔ پیر کی شام تک شکاگو، ڈلاس، ڈینور اور نیوارک سمیت بڑے ائیرپورٹس پر مزید 4,000 تاخیر اور 600 منسوخیاں رپورٹ ہوئیں۔ نیویارک کے ائیرپورٹس پر عملے کی غیرحاضری 80 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ایف اے اے کا کہنا ہے کہ حفاظتی معیار برقرار رکھنے کے لیے فضائی ٹریفک کی روانی کم کرنی پڑی۔ ادارے نے مطالبہ کیا کہ حکومت کا شٹ ڈاؤن فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ اہلکاروں کو ان کی تنخواہیں دی جا سکیں۔ ٹرانسپورٹ سیکریٹری نے بتایا کہ نظام کو محفوظ رکھنے کے لیے مزید پروازیں تاخیر یا منسوخ کی جائیں گی۔امریکی حکومت کا یہ شٹ ڈاؤن منگل کو اپنے 35ویں دن میں داخل ہوگیا، جو 2018-2019 کے تاریخی شٹ ڈاؤن کے برابر ہے۔ تقریباً 6.7 لاکھ سول ملازمین فارغِ کار ہیں جبکہ 7.3 لاکھ اہلکار بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔