نیویارک میں میئر کے انتخاب سے ایک دن قبل امیدواروں نے ووٹروں کو قائل کرنے کی آخری کوششیں تیز کر دی ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز منگل تک بند ہیں، اور جو شہری ابھی ووٹ نہیں ڈال سکے، انہیں ووٹنگ مراکز پر جانا ہوگا۔
اتوار کے روز آخری لمحوں میں ووٹرز نے اپنے فیصلے کو حتمی شکل دی جبکہ تینوں امیدوار اینڈریو کومو، زوہران ممدانی اور کرٹس سلیوا اپنے اپنے پیغامات کے ساتھ عوام تک پہنچنے کی کوشش کرتے رہے۔کومو نے برونکس کے نور ووڈ چرچ میں خطاب کے دوران کہا کہ "کسی بھی کام کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ حکومت کیسے چلتی ہے۔” انہوں نے ممدانی کے تجربے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "یہ نوجوان ٹرمپ سے کیسے نمٹے گا؟”جواب میں ممدانی نے ہارلم میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وہ نیویارک میں پلے بڑھے ہیں اور شہر کے کلچر اور اقدار کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میں بحث نہیں کروں گا کہ یہاں کون رہنے کا اہل ہے، بلکہ سب کے لیے کام کروں گا۔”دوسری جانب کرٹس سلیوا نے الزام لگایا کہ کومو نے اپنے امیر دوستوں پر انحصار کیا اور خود کبھی عوام کے لیے نہیں دوڑے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ارب پتیوں نے انہیں انتخاب سے دستبردار ہونے کے لیے بڑی رقم کی پیشکش کی، مگر انہوں نے اسے رشوت قرار دیتے ہوئے انکار کر دیا۔تازہ سروے کے مطابق زوہران ممدانی معمولی برتری کے ساتھ آگے ہیں، جبکہ کومو تیزی سے ان کا تعاقب کر رہے ہیں۔ ممدانی نے کہا کہ انہیں سروے پر یقین نہیں کیونکہ اسی طرح کے اعداد و شمار نے پرائمری میں بھی انہیں پیچھے دکھایا تھا۔