
امریکا کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آمرانہ طرزِ حکومت کے خلاف ’’نو کنگز‘‘ کے عنوان سے احتجاجی مارچ کیا۔
نیویارک، واشنگٹن، لاس اینجلس، شکاگو اور بوسٹن سمیت متعدد شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ہم ہی عوام ہیں‘‘، ’’فاشزم کی مخالفت‘‘ اور ’’محب وطن وہ ہے جو احتجاج کرے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہروں کا ماحول کئی مقامات پر پرامن اور پُرجوش رہا، جہاں مارچنگ بینڈز، امریکی آئین کے دیوہیکل بینرز اور مختلف طرز کے لباسوں میں شریک مظاہرین نے احتجاج کو ایک عوامی تہوار کی شکل دے دی۔واشنگٹن میں سینیٹر برنی سینڈرز نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ ہم امریکا سے محبت کرتے ہیں، اور ہم عوام کی حکومت چاہتے ہیں، بادشاہت نہیں۔‘‘ سان فرانسسکو، پورٹ لینڈ اور سیئٹل میں ہزاروں افراد نے آئین کے دیو قامت ماڈلز پر دستخط کیے، جبکہ لاس اینجلس میں مظاہرین نے صدر ٹرمپ کا ایک بڑا غبارہ اٹھا رکھا تھا۔ ریپبلکن رہنماؤں نے ان مظاہروں کو ’’امریکا سے نفرت پر مبنی ریلیاں‘‘ قرار دیا، تاہم مظاہرین نے ان بیانات کو طنزیہ انداز میں مسترد کیا۔ نیویارک پولیس کے مطابق کسی مظاہرے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔