vosa.tv
Voice of South Asia!

سابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر پر خفیہ معلومات کے غلط استعمال کا الزام

0

واشنگٹن: امریکی محکمہ انصاف نے سابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن پر خفیہ معلومات کے غلط استعمال اور حساس دفاعی دستاویزات کو غیر قانونی طور پر رکھنے کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

وفاقی گرینڈ جیوری نے 76 سالہ بولٹن کے خلاف آٹھ الزامات خفیہ قومی دفاعی معلومات کی ترسیل اور دس الزامات غیر قانونی رکھنے کے تحت فردِ جرم عائد کی۔اٹارنی جنرل پامیلا بونڈی نے کہا کہ "امریکہ میں انصاف کا ایک ہی معیار ہے۔ جو بھی طاقت کے عہدے کا غلط استعمال کرے گا اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا، اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔”حکام کے مطابق جان بولٹن نے انتہائی خفیہ معلومات کو ذاتی ای میل اور آن لائن پیغامات کے ذریعے منتقل کیا، جو وفاقی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کے مطابق کیس کی بنیاد پیشہ ورانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیق پر رکھی گئی ہے تاکہ کسی بھی شخص کو قانون سے بالاتر نہ سمجھا جائے۔الزام میں کہا گیا ہے کہ بولٹن نے خفیہ دفاعی معلومات میں وہ دستاویزات شامل کیں جن میں غیر ملکی دشمن ممالک کے رہنماؤں اور مستقبل کے ممکنہ حملوں سے متعلق حساس انٹیلی جنس موجود تھی۔ مزید یہ کہ بولٹن نے ایسی دستاویزات اپنے گھر میں بھی غیر قانونی طور پر محفوظ کر رکھی تھیں جن میں ذرائع اور جاسوسی کے طریقہ کار کی تفصیلات شامل تھیں۔اگر جان بولٹن ان الزامات میں مجرم ثابت ہوئے تو انہیں ہر الزام کے تحت دس سال قید کی زیادہ سے زیادہ سزا ہو سکتی ہے۔ سزا کا حتمی فیصلہ وفاقی عدالت کے جج امریکی سزاؤں کے رہنما اصولوں کے مطابق کریں گے۔یہ مقدمہ ایف بی آئی بالٹی مور فیلڈ آفس کی جانب سے تفتیش کے بعد درج کیا گیا ہے، اور اس کی پیروی محکمہ انصاف کے نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے وکلاء اور میری لینڈ کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے زیر نگرانی کی جا رہی ہے۔بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ فردِ جرم محض ایک الزام ہے، اور ملزم کو جرم ثابت ہونے تک بے گناہ تصور کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.