
نیویارک سٹی میں میئر کے انتخاب میں اب تین ہفتوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، اور انتخابی دوڑ میں سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہے۔ لیکن میئر ایرک ایڈمز نے انتخابی دوڑ سے دستبرداری کے بعد اب تک کسی امیدوار کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔
بدھ کے روز ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا نے اعلان کیا کہ انہیں میئر بننے کا واضح راستہ نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے "ایسوسی ایشن فار آ بیٹر نیویارک” میں خطاب کیا، جہاں گزشتہ ہفتے ڈیموکریٹک امیدوار زوہران ممدانی نے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا تھا۔ سلیوا نے خود کو ورکنگ کلاس عوام کا نمائندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’’پروٹیکٹ اینیملز‘‘ لائین سے بھی انتخاب لڑ رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ نیویارک کے اگلے میئر بنیں گے۔سلیوا نے اپنے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں ہی واحد امیدوار ہوں جو ان سب سے تقریباً ہر معاملے پر مختلف مؤقف رکھتا ہوں۔ اینڈریو کومو دراصل زوہران ممدانی کا ہلکا ورژن ہیں اور ان کے مؤقف سے قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔اسی دوران، میئر ایرک ایڈمز نے ایک ویب کاسٹ میں تصدیق کی کہ ان کی سابق گورنر اینڈریو کومو سے حمایت کے معاملے پر بات چیت جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شہر کو انتہا پسند ایجنڈے کے حوالے نہیں کر سکتے۔ میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ جس امیدوار کی حمایت کروں وہ نیویارک سٹی کے لیے نقصان دہ نہ ہو۔ وقت آنے پر میں اپنا فیصلہ عوام کے سامنے رکھوں گا۔سابق گورنر کومو نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ حمایت ملنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔دوسری جانب، زوہران ممدانی نے اپنے مؤقف میں تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سات سال کی عمر میں نیویارک آئے تھے اور ہمیشہ انصاف و تحفظ کے درمیان توازن کی تلاش میں رہے۔ ممدانی نے کہا، میں نے ایرک ایڈمز سے سیکھا کہ نیویارک والوں کو ان دو چیزوں میں سے کسی ایک کو نہیں چننا چاہیے بلکہ دونوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔