vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹرمپ کا تاریخی امن معاہدہ، حماس کے زیرِ حراست آخری زندہ یرغمالیوں کی رہائی

0

شرم الشیخ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں عالمی رہنماؤں کے اجلاس میں غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے تاریخی امن معاہدے پر دستخط کیے، جس سے قبل حماس نے آخری زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا۔

ٹرمپ اس سے قبل اسرائیل کا دورہ کر کے امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی کامیابی کا جشن منانے کے بعد مصر پہنچے، جہاں انہوں نے کہا کہ "یہ موقع نسلوں پرانے اختلافات کو ختم کر کے ایک نئے مستقبل کی بنیاد رکھنے کا ہے۔” اجلاس میں یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور دیگر خطوں کے تقریباً تین درجن ممالک کے نمائندے شریک ہوئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو دعوت دی گئی تھی مگر وہ یہودی مذہبی تعطیل کے باعث شریک نہ ہو سکے۔ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ امریکہ غزہ کی تعمیرِ نو میں مدد کرے گا۔” انہوں نے ایران کے لیے بھی مصالحت کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "ہم دوستی اور تعاون کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔حماس کی جانب سے آخری 20 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد معاہدے کے تحت اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا، غزہ میں انسانی امداد کے قافلے داخل ہوں گے، اور اسرائیلی افواج مرکزی شہروں سے جزوی انخلا کریں گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ "جنگ ختم ہو چکی ہے، لوگ اب اس سے تنگ آ چکے ہیں۔”ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کی بنیاد رکھے گا۔ تاہم، غزہ کی تعمیرِ نو، اس کی آئندہ حکمرانی اور حماس کے غیر مسلح ہونے کے امور پر ابھی مذاکرات جاری ہیں۔ اگر اسرائیلی شرائط پوری نہ ہوئیں تو دوبارہ عسکری کارروائیوں کا خدشہ موجود ہے۔غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور تقریباً 20 لاکھ افراد شدید مشکلات میں ہیں۔ معاہدے کے تحت اسرائیل پانچ سرحدی گزرگاہیں دوبارہ کھولے گا تاکہ خوراک اور امدادی سامان کی ترسیل ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ تقریباً 200 امریکی فوجی اور عالمی ادارے جنگ بندی کے نفاذ اور نگرانی میں معاونت کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.