
نیویارک کی شہری حکومت کے نفرت انگیز جرائم کی روک تھام کے ذیلی دفتر نے یوتھ ایمبیسیڈر لیڈرشپ پروگرام کا آغازکردیا ہے۔ اس پروگرا م کے تحت 8 سے 18 سال کی عمر کے بچوں پر مشتمل دس گروپ تشکیل دیے جائیں گے۔ جو اپنے علاقوں یا اسکولوں میں نفرت انگیز جرائم کی روک تھام کے لیے کام کریں گے۔
آفس فار دی پری وینشن آف ہیٹ کرائمز کے زیرِ اہتمام نفرت انگیز جرائم کی شرح کا جائزہ لینے کے لیے ایتھنک اینڈ کمیونٹی میڈیا راؤنڈ ٹیبل منعقد ہوئی جس کا مقصدنوجوان نسل کو تعصب اور امتیاز کے خلاف بولنے اور شہر کے اسکولوں اور کمیونٹیز کو محفوظ بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے ۔ یوتھ ایمبیسیڈر لیڈرشپ پروگرام کے تحت آٹھ سے اٹھارہ سال کی عمر کے بچوں پر مشتمل دس گروپ تشکیل دیے جائیں گےجو اپنے علاقوں اور اسکولوں میں ہیٹ کرائم کی روک تھام کے لیے کام کریں گے ، ہر گروپ کو 1 ہزار ڈالر بھی دیے جائیں گے ۔ اس موقع پر او پی ایچ سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وجاہ رامجتن نے نیویارک سٹی میں 2019 سے 2024 کے دوران نفرت انگیز جرائم کا مفصل جائزہ پیش کیا۔رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں ہیٹ کرائمز کی واقعات میں 3 فیصد کمی ہوئی ہے۔2023 میں 667 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2024 میں 648 کیسز درج کرائے گئے ۔شرکاء کو رپورٹ کے حوالے کے ساتھ مزید بتایا گیا کہ سال 2024 میں مختلف کمیونٹیز کو ہیٹ کرائم کا سامنا رہا جس میں ہسپانوی، کیتھولک، خواتین، ٹرانس جینڈر،ایشئن ، سیاہ فام، مسلمان اور یہودی شامل ہیں ۔میڈیا راونڈ ٹیبل میں نیویارک میں مختلف کمیونٹی کے میڈیا نمائندگان شریک ہوئے، اس دوران سوال جواب کا سیشن بھی ہوا اور ہیٹ کرائمز کے واقعات میں مزید کمی کی روک تھام کے لیے تجاویز بھی پیش کی گئیں ۔واضح رہے اکتوبر کو دنیا بھر کے گروہوں کی طرف سے نفرت انگیز جرائم سے آگاہی کے مہینے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، تاکہ نفرت پر مبنی جرائم کے مسئلے اور ممکنہ حل کو عوام، وکلاء اور پالیسی سازوں تک اجاگر کیا جا سکے۔