
نیویارک کی کوئنی پیاک یونیورسٹی کے تازہ ترین سروے کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر کے انتخاب میں زوہران ممدانی بدستور برتری پر ہیں، جبکہ ایرک ایڈمز کے انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کے بعد اینڈریو کوومو کی حمایت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
جمعرات کو جاری کیے گئے سروے کے مطابق، تین امیدواروں کے درمیان مقابلے میں ممکنہ ووٹروں میں سے 46 فیصد ممدانی، 33 فیصد کوومو اور 15 فیصد ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا کے حامی ہیں۔ گزشتہ ماہ کے چار امیدواروں والے سروے میں ممدانی کو 45 فیصد، کوومو کو 23 فیصد، سلیوا کو 15 فیصد اور ایڈمز کو 12 فیصد حمایت ملی تھی۔ ایڈمز کے زیادہ تر حامی — جن میں بڑی تعداد یہودی ووٹروں کی ہے — اب کوومو کے ساتھ جا چکے ہیں۔ تاہم، مجموعی طور پر ممدانی اب بھی دوہرے فرق سے آگے ہیں، جبکہ ان کے 90 فیصد حامی اپنے امیدوار کے بارے میں پُرجوش ہیں۔ تجربے کے لحاظ سے 73 فیصد ووٹروں نے کوومو کو ترجیح دی، مگر مقبولیت میں ممدانی آگے ہیں۔ ممدانی نے کاروباری طبقے کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی ٹیم میں بہترین افراد کو شامل کریں گے، جب کہ کوومو کی مہم کا دعویٰ ہے کہ اب یہ دو امیدواروں کے درمیان اصل مقابلہ ہے۔ فنڈنگ کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، کوومو کو 23 لاکھ ڈالر سے زائد، سلیوا کو 11 لاکھ 58 ہزار، اور ممدانی کو 10 لاکھ 29 ہزار ڈالر کے میچنگ فنڈز ملے ہیں۔