vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز پر بینک فراڈ کے الزامات میں فردِ جرم عائد

0

نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز پر بینک فراڈ کے الزامات میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔

جیمز طویل عرصے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالف سمجھی جاتی ہیں اور ان پر یہ کارروائی اس وقت کی گئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ اُن شخصیات کے خلاف قانونی طاقت استعمال کر رہی ہے جنہوں نے اُن کی پالیسیوں کی مخالفت یا اُن کے خلاف تحقیقات کیں۔ امریکی خبر رساں ادارے روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ر جیمز پر ورجینیا کی مشرقی ڈسٹرکٹ عدالت میں ایک شمارے میں فردِ جرم عائد کی گئی ہے جو رہائشی قرض (مارگیج) فراڈ سے متعلق ہے۔ کیس تاحال عدالت میں خفیہ رکھا گیا ہے۔ جیمز نے الزامات کو ’’بے بنیاد‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ صدر کی طرف سے انصاف کے نظام کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔‘‘لیٹیشیا جیمز نے 2022 میں ٹرمپ اور ان کی کمپنی کے خلاف سول فراڈ کیس جیتا تھا جس میں عدالت نے سابق صدر پر 454.2 ملین ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔ تاہم بعد میں نیویارک کی اپیل کورٹ نے جرمانے کو ختم کر دیا لیکن ٹرمپ کے فراڈ کے الزامات کو برقرار رکھا۔ ٹرمپ نے ہمیشہ اس مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی محکمہ انصاف نے جیمز کے خلاف تحقیقات کا آغاز اس وقت کیا جب فیڈرل ہاؤسنگ فنانس ایجنسی کے ڈائریکٹر اور ٹرمپ کے مقرر کردہ عہدیدار ولیم پلٹے نے الزام لگایا کہ جیمز نے ورجینیا اور بروکلین میں گھر خریدنے کے لیے جھوٹے مالی ریکارڈ جمع کرائے۔ جیمز کے وکیل ایبی لویل نے ان الزامات کو ’’پرانے اور بے بنیاد‘‘ قرار دیا۔ماہرین کے مطابق کسی ریاستی اٹارنی جنرل کے خلاف ایسے مقدمات شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتے ہیں، خاص طور پر جب اُن کے فیصلے عدالتوں میں قائم رہ چکے ہوں۔ جیمز کے دفتر نے بیان میں کہا کہ ’’انصاف کے نظام کو سیاسی ہتھیار بنانا ہر امریکی کے لیے تشویشناک ہونا چاہیے۔ ہم اپنی قانونی کامیابیوں پر پُر اعتماد ہیں۔‘‘

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.