
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اعلان کیا ہے کہ شہر نے ریاست نیویارک کے ساتھ مل کر وفاقی حکومت کے خلاف قانونی اقدام اٹھایا ہے تاکہ سب وے سسٹم کے لیے مختص 12 ملین ڈالر کے انسدادِ دہشت گردی فنڈ کو بچایا جا سکے۔
یہ فنڈز ٹرانزٹ سیکیورٹی گرانٹ پروگرام کے تحت ایم ٹی اے سے این وائی پی ڈی کو منتقل ہونے تھے، جو روزانہ تقریباً 55 لاکھ مسافروں کی حفاظت یقینی بناتا ہے۔ ایڈمز نے کہا کہ یہ فنڈز دھماکہ خیز مواد، مشتبہ سرگرمیوں اور دہشت گرد حملوں کی روک تھام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ان فنڈز کی منسوخی کے بعد، شہر نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ یہ فیصلہ غیرقانونی اور سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ شہر کا مؤقف ہے کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے یہ کٹوتی نیویارک کی پالیسیوں سے اختلاف کی بنیاد پر کی، جبکہ قانون کے مطابق یہ گرانٹ صرف دہشت گردی کے خطرے کی سطح پر منحصر ہے۔ این وائی پی ڈی کے مطابق یہ رقم ریڈیولاجیکل پیٹرول ٹیمز، دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کرنے والے کتوں، موبائل اسکریننگ یونٹس، اور مشتبہ رویے کی نگرانی کرنے والی ٹیموں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ نیویارک شہر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان فنڈز کے بغیر شہریوں کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔