نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر پاکستان نے بھرپور سفارتی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے دنیا کے مختلف ممالک کے رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور عالمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آسٹریا کے فیڈرل چانسلر کرسچن اسٹاکر اور کویت کے ولی عہد عزت مآب شیخ صباح الخالد الحمد المبارک سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی، جہاں وزیراعظم نے پاکستان اور کویت کی دیرینہ شراکت داری کو لازوال قرار دیا اور آسٹریا کے ساتھ اپنے ماضی کے دورے کا ذکر بھی کیا۔ اسی روز وزیراعظم نے سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے سے بھی ملاقات کی جس میں تجارت، تعلیم، ثقافت اور دفاع کے شعبوں سمیت مختلف امور پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے کرکٹ سمیت کھیلوں کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ادھر ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لیتھوانیا کے قائم مقام وزیر خارجہ کیستوتیس بڈریس سے ملاقات کی، جس میں تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، کاروباری وفود کے تبادلوں اور باہمی تعاون کے نئے امکانات پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان اور لیتھوانیا کے درمیان ڈبل ٹیکسیشن سے بچاؤ کے معاہدے کو اہم سنگ میل قرار دیا گیا۔اسحاق ڈار نے سلووینیا کی ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ تانیہ فاجون سے بھی ملاقات کی، جس میں سرمایہ کاری، تعلیم اور ثقافتی تبادلوں پر خصوصی زور دیا گیا۔ دونوں ممالک نے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے جی-77 اور چین کے وزارتی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔یہ ملاقاتیں اس بات کی عکاس ہیں کہ پاکستان نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر اپنے تعلقات کو وسعت دے رہا ہے اور مشترکہ تعاون کے نئے دروازے کھولنے کے لیے متحرک سفارتکاری پر کاربند ہے۔