امریکی محکمہ انصاف نے ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں ملازمتوں میں نسلی امتیاز کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
حکام کے مطابق یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہاں ملازمتوں میں نسل، جنس، رنگ اور قومی شناخت کی بنیاد پر امتیازی رویہ تو نہیں اپنایا جا رہا۔ یہ کارروائی 1964 کے سول رائٹس ایکٹ کی شق نمبر سات کے تحت کی جا رہی ہے، جو اس نوعیت کے امتیاز کو غیر قانونی قرار دیتی ہے۔محکمہ انصاف کے سول رائٹس ڈویژن کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ محکمہ کسی بھی شہر میں نسلی بنیاد پر امتیازی پالیسیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ ان کے مطابق ایسے اقدامات نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر امریکی ہیں اور برابری کے مواقع کی فراہمی کے لیے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔شہر آسٹن کے ایکوئٹی اینڈ انکلوژن ڈویژن کے مطابق، یہ ادارہ تمام محکموں کے ساتھ مل کر بھرتیوں کے عمل میں مساوات کو فروغ دیتا ہے۔ اس ڈویژن کی ویب سائٹ پر جاری رہنمائی میں بھرتیوں کے دوران نسلی مساوات کی توقعات طے کرنے، اعلیٰ عہدوں پر تقرری کے لیے سخت معیار اپنانے اور فیصلوں میں نسلی مساوات کے اوزار استعمال کرنے کی سفارشات دی گئی ہیں۔محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ رہنما اصول ممکنہ طور پر امتیازی رویے کو جنم دے سکتے ہیں، اسی لیے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔