vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک کا شہروں میں فوج کی تعیناتی کے خلاف قانونی کارروائی میں حصہ

0

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی نے امریکا کے مختلف شہروں کے ساتھ مل کر فیڈرل حکومت کی جانب سے امریکی شہروں میں فوج تعینات کرنے کے خلاف قانونی کارروائی میں حصہ لے لیا ہے۔ 

نیویارک سٹی سمیت 13 مقامی حکومتوں نے کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزم کے حق میں امیکس بریف دائر کیا ہے، جس میں وفاقی حکومت کی جانب سے لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ اس فیصلے کو برقرار رکھا جائے جس نے صدر ٹرمپ کی جانب سے فوجی تعیناتی کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ انتظامیہ نے رواں سال جون میں امیگریشن پالیسی کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ کو تعینات کیا تھا۔ بعدازاں ایک فیڈرل عدالت نے قرار دیا کہ صدر نے اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز کیا ہے اور دسویں ترمیم کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم اپیل پر یہ فیصلہ فی الحال روک دیا گیا ہے۔میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ نیویارک امریکا کا سب سے محفوظ بڑا شہر ہے اور یہاں بہترین پولیس فورس موجود ہے۔ ان کے مطابق “ہمیں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کی کوئی ضرورت نہیں، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت غیر قانونی ہتھیاروں کے بہاؤ کو روکنے میں مدد کرے۔ ہم اسمارٹ اور درست حکمتِ عملی کے تحت شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔”کارپوریشن کونسل میوریئل گوڈ ٹروفینٹ نے کہا کہ یہ اقدام اس خطرے کو اجاگر کرتا ہے کہ نیشنل گارڈ صدر ٹرمپ کی “ذاتی پولیس فورس” میں تبدیل ہو سکتی ہے، جو شہروں کی خودمختاری اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو پامال کرتی ہے۔امیکس بریف میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہروں پر فوجی طاقت مسلط کرنا نہ صرف قانونی طور پر بے بنیاد ہے بلکہ اس سے امن عامہ بگڑتا ہے، شہری انتظامیہ کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور احتجاج کے دوران مزید تشدد جنم لیتا ہے۔ شہروں کا مؤقف ہے کہ عوامی تحفظ کو یقینی بنانے اور اظہار رائے کی آزادی کے احترام میں مقامی حکومتیں فوج کے بجائے زیادہ مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔نیویارک اور لاس اینجلس کے علاوہ اس بریف میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں کیلیفورنیا کے متعدد شہر بشمول لانگ بیچ، سانتا مونیکا، ویسٹ ہالی ووڈ، شکاگو، بوسٹن، بالٹی مور اور کاؤنٹی آف لاس اینجلس شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.