امریکا کی وفاقی اپیل کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ای۔ جین کیرول ہتک عزت کیس میں دیا گیا 83.3 ملین ڈالر کا ہرجانہ برقرار رکھا ہے۔ یہ فیصلہ اس مقدمے سے متعلق ٹرمپ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سنایا گیا۔
اپیل کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹرمپ نے صدارتی استثنیٰ کے نام پر دی گئی درخواست میں کوئی ایسا نکتہ پیش نہیں کیا جو اس کیس میں کارگر ہو سکتا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹرمپ نے کم از کم "سچائی کے تئیں لاپرواہی” کا مظاہرہ کیا جب انہوں نے 2019 میں ای۔ جین کیرول کو جھوٹا کہا اور کہا کہ وہ ان کی "قسم کی عورت” نہیں ہیں۔یہ مقدمہ اس وقت سامنے آیا جب ای۔ جین کیرول، جو ایلے میگزین کی سابق کالم نگار ہیں، نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے 1990 کی دہائی میں مین ہیٹن کے ایک اسٹور کے ڈریسنگ روم میں ان پر جنسی حملہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کی توہین کی، جس پر جیوری نے گزشتہ سال انہیں 18.3 ملین ڈالر ہرجانہ اور 65 ملین ڈالر بطور سزا (پینیٹیو ڈیمجز) دینے کا حکم دیا۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق، ٹرمپ کے بیانات لاکھوں افراد تک پہنچے جس کے بعد کیرول کو سوشل میڈیا اور ای میلز پر ہزاروں بار نشانہ بنایا گیا، جن میں سینکڑوں موت کی دھمکیاں بھی شامل تھیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ حملے ایک بار کے نہیں تھے بلکہ پورے پانچ سالہ مقدمے کے دوران بڑھتے رہے اور ٹرائل کے قریب آ کر مزید شدید ہو گئے۔یہ بھی واضح رہے کہ 2023 میں ایک علیحدہ مقدمے میں جیوری نے ٹرمپ کو ای۔ جین کیرول پر حملے اور 2022 میں انہیں "جھوٹا” اور "فریب” کہنے پر مزید 5 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا، جس کے خلاف اپیل بھی مسترد ہو چکی ہے۔