نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست بات کی اور واضح کیا کہ نیویارک سٹی کو نیشنل گارڈ تعینات کرنے کی ضرورت نہیں۔
منگل کو پریس کانفرنس میں گورنر نے کہا کہ انہوں نے صدر کو بتایا کہ شہر میں جرائم کی شرح کم ہے اور پالیسیوں کے نتائج مثبت سامنے آ رہے ہیں۔گورنر ہوکل نے کہا کہ ہمیں وفاقی حکومت کی مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارے پاس اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق امریکا کے تقریباً 600 شہروں میں نیویارک سے زیادہ جرائم کی شرح ہے۔اس سے قبل پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے بھی امریکی اٹارنی جنرل پام بانڈی سے ملاقات میں یہی مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیشنل گارڈ کی تعیناتی غیر ضروری ہے۔ میئر ایرک ایڈمز نے بھی صدر سے براہِ راست گفتگو نہ ہونے کے باوجود یہی کہا کہ نیویارک اپنے طور پر بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے اور بیرونی مداخلت کی کوئی ضرورت نہیں۔صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ واشنگٹن ڈی سی کی طرح نیویارک میں بھی وفاقی فوج تعینات کر سکتے ہیں، جہاں فوجیوں کو گرفتاری اور اسلحہ استعمال کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ تاہم گورنر ہوکل نے کہا کہ 2024 میں سب ویز میں تعینات کیے گئے نیشنل گارڈز کا مقصد صرف سیکیورٹی موجودگی بڑھانا تھا، نہ کہ گرفتاری یا قانون نافذ کرنا۔