نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے اٹارنی جنرل پام بونڈی سے ملاقات میں واضح کیا کہ این وائی پی ڈی کو نیشنل گارڈز کی مدد کی ضرورت نہیں، شہر اپنی حفاظت خود کرسکتا ہے۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں اس وقت 2200 نیشنل گارڈ کے اہلکار تعینات ہیں، تاہم نیویارک سٹی میں ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی۔ اس امکان پر سوال اٹھا کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ نیویارک میں بھی نیشنل گارڈ بھیج سکتی ہے۔نیشنل گارڈ اہلکار واشنگٹن میں جرائم کے مراکز پر نہیں بلکہ قومی یادگاروں اور ریلوے اسٹیشنوں پر تعینات ہیں۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے مطابق یہ اہلکار مسلح ہیں اور ضرورت پڑنے پر عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے تیار ہیں۔تاہم نیویارک پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے پیر کو اٹارنی جنرل پام بونڈی سے ملاقات میں واضح کیا کہ این وائی پی ڈی کو اس قسم کی مدد کی ضرورت نہیں، کیونکہ شہر میں جرائم اور فائرنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈرونز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، کیونکہ این وائی پی ڈی چاہتا ہے کہ اسے مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے ڈرونز گرانے کا اختیار دیا جائے، جو اس وقت صرف وفاقی حکومت کے پاس ہے۔ٹرمپ انتظامیہ دیگر بڑے شہروں میں نیشنل گارڈ کے ممکنہ استعمال پر بھی غور کر رہی ہے۔