کینٹکی: غیر قانونی تارکینِ وطن کو ڈرائیونگ لائسنس فروخت کرنے کا انکشاف
امریکی ریاست کینٹکی کے ایک سابقہ ڈرائیور لائسنس برانچ کلرک میلیسا مورمین نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھی ملازمین غیر قانونی تارکینِ وطن کو 200 ڈالر میں لائسنس فروخت کرتے رہے جو وہ قانونی طور پر حاصل نہیں کر سکتے تھے۔
میلیسا مورمین کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم روزانہ چار سے پانچ بار اور کم از کم دو سال تک ریاست بھر کی متعدد برانچز میں جاری رہی۔مورمین کے مطابق یہ دھوکہ دہی جعلی دستاویزات جیسے سوشل سیکیورٹی کارڈ، پیدائش کے سرٹیفکیٹ وغیرہ کے ذریعے کی جاتی تھی، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کی بیک گراؤنڈ چیک کو بائی پاس کر کے ایسے افراد کو لائسنس جاری کیا جاتا تھا جنہوں نے ٹیسٹ بھی نہیں دیا تھا۔ جب انہوں نے اکتوبر 2024 میں اپنے سپروائزر کے ساتھ مل کر ریاستی حکام کو اطلاع دی تو دو ملازمین برطرف کر دیے گئے، لیکن جنوری 2025 میں انہیں خود بھی نوکری سے نکال دیا گیا۔کینٹکی ٹرانسپورٹیشن کیبنٹ (KYTC) نے عدالت میں کہا کہ برطرفی کی وجہ کا تعلق شکایت درج کرانے سے نہیں تھا۔ تاہم، مورمین کا دعویٰ ہے کہ انہیں بطور مخبر سزا دی گئی اور وہ اپنی ملازمت واپس چاہتی ہیں۔ریکارڈز سے پتا چلتا ہے کہ KYTC نے 1,546 لائسنس منسوخ کرنے کے نوٹس بھیجے اور کہا کہ یہ غلطی سے جاری کیے گئے تھے۔ ساتھ ہی 2,300 ریکارڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا گیا، جسے اب ایک عدالت میں چیلنج کیا جا رہا ہے۔ اس اسکینڈل نے ریاستی نگرانی، شفافیت، اور امیگریشن پالیسی پر سیاسی بحث کو مزید تیز کردیا ہے۔