vosa.tv
Voice of South Asia!

آذربائیجان اور آرمینیا کا ٹرمپ کی ثالثی میں امن معاہدہ

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان کی میزبانی کی، جہاں دونوں دیرینہ حریف ممالک کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان مستقل امن، تجارتی و سفری روابط اور سفارتی تعلقات کے قیام کے ساتھ ساتھ خطے میں نئے معاشی مواقع پیدا کرے گا۔ انہوں نے دونوں رہنماؤں کو اس اہم مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے پر مبارکباد دی۔صدر علییف نے معاہدے کو طویل المدتی، ابدی امن کی شروعات قرار دیا اور یقین دہانی کرائی کہ کوئی بھی فریق اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا ٹرانسپورٹ کوریڈور قائم کیا جائے گا، جس کے خصوصی ترقیاتی حقوق امریکہ کو حاصل ہوں گے۔ اس راہداری کو ’’ٹرمپ روٹ فار انٹرنیشنل پیس اینڈ پروسپیرٹی‘‘ کا نام دیا جائے گا۔ ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی کمپنیاں اس منصوبے میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے پرجوش ہیں، جبکہ توانائی، تجارت، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کے تعلقات کئی دہائیوں سے متنازع علاقے ناگورنو-کاراباخ پر جھگڑوں اور خونریز جنگوں سے متاثر رہے ہیں۔ 2023 میں آذربائیجان کی فوجی کارروائی کے نتیجے میں اس علاقے کی نسلی آرمینیائی آبادی کو جبری طور پر بے دخل کر دیا گیا تھا، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تنقید کی۔آرمینیائی نیشنل کمیٹی آف امریکہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آرم ہمپاریان نے معاہدے کو ’’بندوق کے زور پر کیا گیا‘‘ قرار دیا۔یہ معاہدہ جہاں ٹرمپ کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، وہیں کئی آرمینیائی حلقوں میں اسے تلخی اور مایوسی کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.