نیویارک: سیاحت اور ملازمین کے تحفظ کے لیے ’سیف ہوٹلز ایکٹ‘ پر پیشرفت
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور کنزیومر اینڈ ورکر پروٹیکشن کی کمشنر ولڈا ویرا میوگا نے شہر میں ہوٹلوں کو محفوظ بنانے اور سیاحتی صنعت کو مستحکم کرنے کے لیے جاری اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
میئر ایڈمز کی جانب سے گزشتہ سال نافذ کیے گئے ’سیف ہوٹلز ایکٹ‘ کے تحت ہوٹلوں میں مہمانوں اور ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نئے ضوابط لاگو کیے گئے ہیں جن پر عملدرآمد کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ نئے قانون کے مطابق، ہوٹلوں کے لیے سٹی لائسنس کا حصول لازم قرار دیا گیا ہے جبکہ ہوٹل انتظامیہ کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ مہمانوں کی موجودگی کے دوران فرنٹ ڈیسک اور سیکیورٹی اسٹاف موجود ہو۔ عملے کو انسانی اسمگلنگ کی شناخت سے متعلق تربیت دینا اور انہیں ایمرجنسی الرٹ سسٹم یعنی ’پینک بٹن‘ فراہم کرنا بھی قانون کا حصہ ہے۔ روزانہ کمروں کی صفائی بھی لازمی قرار دی گئی ہے، سوائے اس کے کہ مہمان خود انکار کرے۔ قانون کے تحت ہوٹل ورکرز کو یہ حق حاصل ہے کہ اگر انہیں انتقامی کارروائی کا سامنا ہو تو وہ عدالت سے رجوع کر سکیں۔ ہوٹلوں پر لازم ہے کہ وہ تمام حفاظتی اقدامات اور قوانین پر عملدرآمد کا مکمل ریکارڈ رکھیں۔ ایڈمز نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ کے قیام کے وقت شہر میں جرائم کی شرح بلند تھی اور ہوٹل بند ہو رہے تھے، لیکن آج نہ صرف جرائم میں کمی آئی ہے بلکہ شہر میں لاکھوں سیاح ہر ماہ آ رہے ہیں۔ ان کے مطابق ’سیف ہوٹلز ایکٹ‘ نہ صرف ہوٹل انڈسٹری کو محفوظ بنا رہا ہے بلکہ سیاحت کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ ایڈمز انتظامیہ کے مطابق یہ قانون نہ صرف مہمانوں کے قیام کو بہتر اور محفوظ بنا رہا ہے بلکہ ہوٹل ورکرز کو بھی تحفظ، تربیت اور شکایت کے لیے مؤثر نظام فراہم کر رہا ہے، جس سے شہر کی سیاحت اور خدمات کے شعبے میں اعتماد بحال ہو رہا ہے۔