vosa.tv
Voice of South Asia!

عدالت نے ٹرمپ کو ایمیگریشن پروگرام ختم کرنے سے روک دیا

0

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی وفاقی عدالت نے ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کی اس کوشش کو روک دیا ہے جس کے تحت بائیڈن دور کے ایک امیگریشن پروگرام کو ختم کیا جانا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ پروگرام کیوبا، نکاراگوا، وینزویلا اور ہیٹی کے تارکین وطن کو قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ بوسٹن کی ضلعی عدالت کے جج اندیرا تلوَانی نے فیصلہ دیا کہ پروگرام کی بندش تارکین وطن کو قانونی حیثیت کھونے پر مجبور کر دے گی، اور انہیں یا تو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنا پڑے گا یا امیگریشن کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ یہ پروگرام گزشتہ انتظامیہ کے تحت شروع ہوا تھا اور اس کے ذریعے اب تک پانچ لاکھ سے زائد افراد امریکہ میں قانونی طور پر داخل ہو چکے ہیں۔ اس میں دو سالہ قیام کی اجازت دی جاتی ہے، بشرطیکہ امیدوار کا مالی اسپانسر ہو اور وہ سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرے۔ بائیڈن انتظامیہ نے اسے غیرقانونی سرحدی داخلے کو روکنے کے لیے ایک قانونی متبادل قرار دیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے مارچ میں اچانک اس پروگرام کو ختم کرنے کا اعلان کیا اور شرکاء کو ایک ماہ سے بھی کم وقت میں اپنی قانونی حیثیت کھونے کی اطلاع دی۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ اسکیم امیگریشن نظام پر غیر ضروری بوجھ ڈالتی ہے اور ایسی آبادی کو تحفظ دیتی ہے جس کا مستقبل واضح نہیں۔ عدالت کا یہ فیصلہ ایسے وقت پر وامنے آیا ہے جب ٹرمپ ٹیم دیگر تارکین وطن گروہوں کے لیے تحفظات ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جن میں کیمرون اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے وہ افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے امریکی افواج کی حمایت کی تھی۔ ان کوششوں میں وینزویلا کے شہریوں کا عارضی تحفظ ختم کرنے کی ایک علیحدہ تحریک بھی شامل ہے، جسے عدالت نے فی الحال معطل کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.