امریکا کا حماس حمایتی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ
واشنگٹن(ویب ڈیسک) ٹرمپ حکومت نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شریک حماس کے تمام ہمدرد طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطین کی حمایت میں مظاہروں میں شرکت کرنے پر امریکی کالجز اور جامعات میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ۔ طلبا پر ان کے ایف ون ویزے کی منسوخی کے ساتھ ساتھ ملک بدری کے خطرات بھی منڈلانے لگے۔فاکس نیوز کی خبر کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر میں تمام وفاقی ایجنسیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ امریکا میں مقیم غیرملکی افراد بشمول غیرملکی طلبہ جنہوں نے فلسطین کی حمایت میں کیے گئے مظاہروں میں شرکت کی ہے انھیں ساٹھ روز میں تلاش کیا جائے اور ا ن طلبا کے ویزے منسو خ کرکے ڈی پورٹ کردیں۔وائٹ ہاوس حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ انصاف کو ہدایت کی گئی ہے کہ امریکی یہودیوں کے خلاف دہشت گردانہ دھمکیوں، آتش زنی، توڑپھوڑاورتشدد کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔اے بی سی سیون نیوز کے مطابق امریکی اٹارنی جیف ووز نیاک کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طلبا کو سیاسی نظریات کی بنیاد پر ایف ون ویزا نہیں ملتا ، بلکہ یہ ویزا اس لیے جاری کیا جاتا ہے کہ آپ کالج یا یونیورسٹی جائیں اور تعلیم حاصل کریں ۔