نیویارک میں نیو ایئرز ایو کے موقع پر ٹائمز اسکوائر میں سیکیورٹی انتظامات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
نیویارک کے میئر کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری خبر کے مطابق ایرک ایڈمز نے سیکیورٹی انتظامات سے متعلق نیویارکرز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں نئے سال کی تقریبات کے دوران عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ادارے مکمل طور پر متحرک ہیں۔ میئر ایڈمز کے ہمراہ پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش اور دیگر اعلیٰ حکام نے واضح کیا کہ اس وقت ٹائمز اسکوائر میں نیو ایئرز ایو تقریبات کے حوالے سے کوئی مخصوص یا قابلِ اعتبار خطرہ موجود نہیں، تاہم سیکیورٹی کو ہر سطح پر سخت رکھا جا رہا ہے۔میئر ایڈمز نے کہا کہ ٹائمز اسکوائر دنیا کا مرکز ہے، جہاں ہر سال لاکھوں افراد نئے سال کا استقبال کرنے آتے ہیں، اور انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے کہ شہریوں اور سیاحوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ نیو ایئرز ایو کے دوران نیو یارک پولیس، فائر ڈیپارٹمنٹ، ایمرجنسی مینجمنٹ، محکمہ ٹرانسپورٹیشن، محکمہ صفائی اور ٹائمز اسکوائر الائنس کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی کے تحت کام کیا جائے گا۔ سادہ لباس اور وردی میں ملبوس اہلکار، کینائن یونٹس، گھڑ سوار پولیس، ہیلی کاپٹرز، ڈرونز اور آبی یونٹس بھی تعینات ہوں گے۔پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے بتایا کہ ٹائمز اسکوائر میں نیو ایئرز ایو دنیا کے سب سے بڑے اور پیچیدہ سیکیورٹی آپریشنز میں سے ایک ہے، جس کے لیے ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال سیکیورٹی مزید مضبوط بنائی گئی ہے، جس میں ڈرون نگرانی، بم اسکواڈ، ہیوی ویپن ٹیمیں، بندرگاہی یونٹس اور خفیہ اہلکار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مشترکہ آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہوگا، جہاں شہر، ریاست اور وفاقی ادارے مل کر نگرانی کریں گے۔پولیس حکام کے مطابق 31 دسمبر کی صبح سے مختلف سڑکیں مرحلہ وار بند کی جائیں گی، جبکہ شام کے وقت مخصوص علاقوں میں پیدل اور گاڑیوں کی آمد و رفت مکمل طور پر روک دی جائے گی۔ عوام کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں اور ممنوعہ اشیاء جیسے بڑے بیگ، شراب، ڈرون، کرسیاں اور دیگر سامان ساتھ نہ لائیں۔ سیکیورٹی زون میں داخلے کے لیے تلاشی لازمی ہوگی اور ایک بار اندر داخل ہونے کے بعد دوبارہ داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔میئر ایڈمز نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کوئی مشکوک سرگرمی نظر آئے تو فوراً پولیس کو اطلاع دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کوئی براہِ راست خطرہ موجود نہیں، لیکن شہر مسلسل ہائی الرٹ پر ہے۔