vosa.tv
Voice of South Asia!

ماس۔اکنا کنونشن: شکاگو میں 40 ہزار سے زائد مسلمانوں کی تاریخی شرکت

0

شکاگو میں شمالی امریکہ کی سب سے بڑی اسلامی کانفرنس ماس۔اکنا کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں امریکہ بھر سے 40 ہزار سے زائد مسلم شرکاء نے شرکت کی۔

مسلم امریکن سوسائٹی (MAS) اور اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ (ICNA) کے اشتراک سے منعقد ہونے والا یہ سالانہ کنونشن 26 سے 28 دسمبر تک شکاگو کے میک کارمک پلیس میں جاری رہا۔رپورٹ کے مطابق رواں برس کنونشن ایسے عالمی حالات کے پس منظر میں منعقد ہوا جب مسلم دنیا بالخصوص غزہ میں جاری مظالم، عالمی ناانصافیوں اور امریکہ میں بڑھتے اسلاموفوبیا نے مسلم کمیونٹی کو گہرے طور پر متاثر کیا ہے۔ اسی تناظر میں اس سال کے کنونشن کا موضوع “Faith Under Fire: Standing Strong in Chaotic Times” رکھا گیا، جس کا مقصد مشکل اور غیر یقینی حالات میں ایمان، حوصلے اور اجتماعی شعور کو مضبوط بنانا تھا۔تین روزہ کنونشن میں علمی نشستیں، دینی تقاریر، اجتماعی دعائیں، ورکشاپس، فلم اور میڈیا سیشنز، خاندانی و سماجی موضوعات، نئے مسلمانوں کے لیے رہنمائی اور نوجوانوں کی تربیت سے متعلق پروگرامز شامل رہے۔ منتظمین کے مطابق ماس۔اکنا کنونشن نہ صرف ایک مذہبی اجتماع ہے بلکہ یہ سال بہ سال خاندانوں، دوستوں اور مختلف کمیونٹیز کو باہم جوڑنے کا مؤثر ذریعہ بھی بن چکا ہے۔کنونشن کے دوران عالمی سیاست، فلسطین کی صورتحال، بین الاقوامی اداروں کی بے عملی اور امریکہ میں مسلمانوں کو درپیش چیلنجز پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ غزہ میں جاری مظالم نے عالمی طاقتوں کے دوہرے معیار کو بے نقاب کر دیا ہے، جبکہ امریکہ میں امیگریشن، اظہارِ رائے اور احتجاج سے متعلق سخت پالیسیوں کے باعث مسلمانوں اور دیگر مظلوم طبقات کے حقوق کو خطرات لاحق ہیں۔تقریباً 500 سے زائد رضاکاروں نے کنونشن کی سیکیورٹی، انتظامات اور لاجسٹکس میں خدمات انجام دیں۔ پروگرام میں سینکڑوں مقررین، درجنوں ورکشاپس، گول میز مباحثے، آرٹ نمائشیں، فلم اسکریننگ، ٹیلنٹ شوز اور ایک بڑے اسلامی بازار کا انعقاد بھی کیا گیا، جہاں 700 سے زائد اسٹالز لگائے گئے۔ بازار میں اسلامی کتب، قرآنی تراجم و تفاسیر، روایتی و جدید ملبوسات، حجاب و عبایات، کھانے پینے کی اشیاء اور مختلف تنظیموں کی نمائندگی دیکھنے میں آئی۔کنونشن میں قرآن خوانی کے مقابلے بھی منعقد کیے گئے، جن میں 600 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا۔ لیکچرز اور تقاریر زیادہ تر انگریزی اور عربی زبان میں ہوئیں، تاہم اردو اور ہسپانوی زبان میں بھی خصوصی سیشنز رکھے گئے۔ مرکزی اسمبلی ہال میں ہزاروں افراد کی گنجائش موجود تھی جبکہ اوپری سطح پر بریک آؤٹ سیشنز کا اہتمام کیا گیا۔اس سال کے نمایاں مقررین میں یاسر قاضی، امام عمر سلیمان، امام زید شاکر، صہیب ویب، ڈاکٹر یاسر برجاس، نہاد عواد، اسامہ جمال، راؤل گونزالیز اور دیگر معروف اسلامی اسکالرز شامل تھے۔ منتظمین کے مطابق ماس۔اکنا کنونشن اب ایک ایسا پلیٹ فارم بن چکا ہے جو مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان مکالمے، امن اور سماجی انصاف کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.