نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور این وائی پی ڈی کمشنر جیسیکا ٹش نے اعلان کیا ہے کہ ایڈمز انتظامیہ کے آغاز سے اب تک شہر کی سڑکوں سے 25 ہزار سے زائد غیرقانونی آتشیں اسلحہ ہٹایا جا چکا ہے۔
ایڈمز کے مطابق صرف رواں سال کے دوران ہی پولیس نے 5,200 سے زیادہ غیرقانونی بندوقیں ضبط کیں، جس کے نتیجے میں فائرنگ کے واقعات میں 55 فیصد اور قتل کی وارداتوں میں 35.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔حکام کے مطابق مسلسل 12ویں مہینے بھی شہر میں فائرنگ کی شرح تاریخی کم ترین سطح پر رہی، جبکہ 2025 کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران فائرنگ کے واقعات اور متاثرین کی تعداد اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ این وائی پی ڈی کی ٹارگٹڈ اور ڈیٹا پر مبنی پولیسنگ، فال وائلنس ریڈکشن پلان اور گینگ کے خلاف کارروائیوں کو اس کامیابی کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔میئر ایڈمز نے اس موقع پر کمیونٹی وائلنس انٹرپٹرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے شہر بھر میں کام کرنے والی 29 تنظیموں کو ’’کی ٹو دی سٹی آف نیو یارک‘‘ سے نوازا۔ یہ تنظیمیں کرائسز مینجمنٹ سسٹم کے تحت نوجوانوں کو تشدد سے دور رکھنے، تنازعات حل کرنے اور کمیونٹیز میں امن کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ غیرقانونی اسلحے کے خاتمے کے ساتھ ساتھ تشدد کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے کے لیے سماجی اور کمیونٹی سطح پر اقدامات بھی جاری رہیں گے، تاکہ نیو یارک کے تمام شہریوں کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔