امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی پر مبنی معروف پروگرام ’60 منٹس‘ کی ایک رپورٹ اچانک آن ایئر نہ کیے جانے کے فیصلے کے باوجود غلطی سے ایک ٹی وی ایپ پر نشر ہوگئی، جس کے بعد صحافتی آزادی سے متعلق نئی بحث چھڑ گئی۔
یہ رپورٹ کینیڈا کے بڑے براڈکاسٹر گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے پلیٹ فارم پر مختصر وقت کے لیے دستیاب رہی۔رپورٹ میں ان تارکینِ وطن کے انٹرویوز شامل تھے جنہیں ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن مہم کے تحت ایل سلواڈور کی بدنام زمانہ جیل ’ٹیررازم کنفائنمنٹ سینٹر‘ (CECOT) منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں نیٹ ورک نے رپورٹ ہٹا دی، تاہم اس کی نقول انٹرنیٹ پر گردش کرتی رہیں۔سی بی ایس کے ترجمان کے مطابق، پیرا ماؤنٹ کی کنٹینٹ پروٹیکشن ٹیم غیر مجاز طور پر جاری ہونے والے اس حصے کو ہٹانے کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔ رپورٹ میں شامل دو افراد نے الزام لگایا کہ انہیں جیل میں تشدد، مارپیٹ اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ایک وینزویلا کے شہری نے جنسی تشدد اور تنہائی کی سزا دینے کا دعویٰ بھی کیا۔