امریکا میں وفاقی حکومت کو دھوکہ دینے کی ایک بڑی سازش میں میری لینڈ کی دو آئی ٹی کمپنیوں کے مالک وکٹر مارکیز پر باضابطہ فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے، جبکہ ان کے دو ساتھی پہلے ہی قصوروار ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں۔
امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق بالٹیمور میں وفاقی گرینڈ جیوری نے مارکیز پر آئی ٹی کنٹریکٹس میں بولیاں طے کرنے، کک بیکس لینے اور حساس سرکاری معلومات کے غلط استعمال کے الزامات میں اضافی فردِ جرم عائد کی ہے۔الزام ہے کہ وکٹر مارکیز نے اپنے اثر و رسوخ اور اندرونی رسائی کو استعمال کرتے ہوئے بڑے سرکاری آئی ٹی منصوبوں کی بولیاں اپنے ساتھیوں کے حق میں موڑیں اور اس کے بدلے غیر قانونی رقوم وصول کیں، جنہیں سازش میں شامل افراد “وک ٹیکس” کہتے تھے۔ استغاثہ کے مطابق اس اسکیم کے نتیجے میں حکومت کو ملنے والی اشیا کی قیمت میں لاکھوں ڈالر شامل کیے گئے اور مارکیز نے ساڑھے تین ملین ڈالر سے زائد رقم حاصل کی۔اسی کیس میں آئی ٹی سیلز نمائندے جیمز بریئر اور آئی ٹی سیلز ایگزیکٹو رابرٹ فے پہلے ہی غیر قانونی کک بیکس کی سازش میں قصوروار ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں، جنہیں آئندہ سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر وکٹر مارکیز قصوروار ثابت ہو گئے تو انہیں ہر الزام میں طویل قید کی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔امریکی حکام کے مطابق یہ مقدمہ وفاقی خریداری کے نظام کے تحفظ اور ٹیکس دہندگان کے پیسے کو بدعنوانی سے بچانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جبکہ تحقیقات میں دفاعی محکمہ، ایف بی آئی اور نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے انسپکٹر جنرل کے دفاتر شامل رہے۔