امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے موٹاپے کے علاج کے لیے پہلی روزانہ استعمال ہونے والی گولی ویگووی (Wegovy) کی منظوری دے دی ہے، جو اس شعبے میں ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے دی گارجین کے مطابق اس فیصلے سے دوا ساز کمپنی نوو نورڈسک کو موٹاپے کی گولیوں کی دوڑ میں نمایاں برتری حاصل ہو گئی ہے، جبکہ حریف کمپنی ایلی للی کی گولی اب بھی منظوری کے مرحلے میں ہے۔یہ دوا جی ایل پی-1 گروپ سے تعلق رکھتی ہے، جو بھوک کو کنٹرول کرنے اور پیٹ بھرنے کے احساس کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے، اور اب تک انجیکشن کی صورت میں استعمال ہو رہی تھی۔ ماہرین کے مطابق گولی کی منظوری سے علاج تک رسائی میں اضافہ ہوگا، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو مہنگے انجیکشن برداشت نہیں کر سکتے۔طبی آزمائشوں کے دوران ویگووی گولی استعمال کرنے والے مریضوں نے اوسطاً اپنے جسمانی وزن کا تقریباً 13.6 فیصد کم کیا، جو انجیکشن کے نتائج کے قریب ہے۔ دوا کے ممکنہ مضر اثرات میں متلی اور دست شامل ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ علاج کے مزید متبادل دستیاب ہونا مریضوں کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔کمپنی حکام کے مطابق ویگووی گولی آئندہ چند ہفتوں میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی، جبکہ اس کی ابتدائی قیمت بعض فراہم کنندگان کے ذریعے ماہانہ 149 ڈالر رکھی گئی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جنوری میں قیمتوں سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔