امریکی ریاست کیلیفورنیا میں وفاقی گرینڈ جیوری نے ایک ڈاکٹر پر میڈیکیئر کو مبینہ طور پر 45 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچانے والے بڑے بوٹوکس فراڈ اسکیم میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔
استغاثہ کے مطابق ملزمہ نے نہ صرف جعلی اور غیر ضروری بوٹوکس انجیکشنز کے بل جمع کروائے بلکہ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے جعلی میڈیکل ریکارڈز بھی پیش کیے۔عدالتی دستاویزات کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی سے تعلق رکھنے والی 45 سالہ ویولیٹا میلیان نے ہیلتھی وے میڈیکل سینٹر کے نام سے کلینک چلایا، جہاں میڈیکیئر کو ایسے بوٹوکس انجیکشنز کے بل بھیجے گئے جو نہ تو طبی طور پر ضروری تھے اور نہ ہی دیے گئے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ کئی بل ایسے دنوں کے تھے جب ملزمہ یا مبینہ مریض بیرونِ ملک سفر پر تھے، بعض مواقع پر مریض وفاقی جیل میں قید تھا جبکہ کچھ تاریخوں پر کلینک بند تھا۔ویولیٹا میلیان پر وائر فراڈ کے نو اور صحت سے متعلق جرائم کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اگر وہ قصوروار ثابت ہوئیں تو ہر وائر فراڈ کے الزام پر انہیں 20 سال تک قید اور ہر رکاوٹ ڈالنے کے الزام پر پانچ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ہیلتھ کیئر فراڈ اسٹرائیک فورس پروگرام کے تحت اب تک ہزاروں افراد پر مقدمات قائم کیے جا چکے ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر اربوں ڈالر کے جعلی کلیمز جمع کروائے۔