واشنگٹن ریاست کے شہر ایورٹ میں سیاہ فام جوڑے کی گاڑی پائپ بم سے تباہ کرنے والے 55 سالہ شخص اسٹیون گولڈسٹائن کو امریکی عدالت نے پانچ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
یہ سزا امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ سیئٹل نے تین وفاقی جرائم پر جرم ثابت ہونے کے بعد سنائی، جن میں خطرناک دھماکہ خیز مواد، اسلحہ اور گولہ بارود کا غیر قانونی قبضہ شامل ہے۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق دسمبر 2024 میں ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس میں کھڑی گاڑی میں دھماکے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی، جہاں متاثرہ جوڑے نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ کارروائی ان کے پڑوسی اسٹیون گولڈسٹائن نے کی ہے۔ اگلے ہی دن ملزم نے متاثرین کو فون کال کر کے دھماکے پر فخر کا اظہار کیا اور نسلی توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، جسے بعد میں تفتیش کا حصہ بنایا گیا۔عدالت میں سماعت کے دوران جج جان ایچ چون نے کہا کہ یہ ایک نہایت سنگین اور خوفناک جرم ہے، جس میں نسل پرستانہ نفرت واضح طور پر نظر آتی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف، ایف بی آئی اور اے ٹی ایف حکام نے فیصلے کو نسلی بنیاد پر ہونے والے تشدد کے خلاف سخت پیغام قرار دیا، جبکہ پولیس کے مطابق خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ دھماکہ جان لیوا ثابت ہو سکتا تھا۔تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ گولڈسٹائن ماضی میں بھی سنگین جرائم میں ملوث رہا ہے اور قانون کے تحت اسے اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں تھی، اس کے باوجود اس کے گھر سے 700 سے زائد گولیاں برآمد ہوئیں۔ عدالت نے سزا مکمل ہونے کے بعد تین سال کی نگرانی بھی عائد کی ہے، جس میں ایک سال الیکٹرانک مانیٹرنگ شامل ہوگی۔