آسٹریلیا کے ساحلی علاقے بونڈی بیچ میں یہودی تقریب کے دوران ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے بعد، جس میں 12 افراد ہلاک ہوئے، نیویارک سمیت امریکا کے مختلف شہروں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔
واقعہ ہنوکا کے پہلے دن پیش آیا، جسے نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر اعلیٰ کرس منس نے سڈنی کی یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے والا دہشت گرد حملہ قرار دیا۔نیو یارک سٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ اور سفوک کاؤنٹی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ شہر اور لانگ آئی لینڈ میں ہنوکا کی عوامی تقریبات کے دوران اضافی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق مقامی سطح پر کسی قابلِ اعتبار خطرے کی اطلاع نہیں ملی، تاہم احتیاطی تدابیر کے طور پر نگرانی بڑھائی گئی ہے۔ این وائی پی ڈی نے بتایا کہ وہ آسٹریلوی حکام سے رابطے میں ہے اور تاحال نیویارک سے کوئی براہِ راست تعلق سامنے نہیں آیا۔کیلیفورنیا میں لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے بھی یہودی عبادت گاہوں، اسکولوں اور ہنوکا تقریبات پر اضافی گشت کا اعلان کیا ہے۔ بیورلی ہلز میں پولیس نے مذہبی مقامات اور نمایاں علاقوں میں سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے نگرانی کے لیے کیمروں اور ڈرونز کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ نجی سیکیورٹی بھی تعینات کی جائے گی۔واشنگٹن ڈی سی، لاس اینجلس کاؤنٹی اور دیگر علاقوں میں بھی پولیس نے مذہبی مقامات کے اطراف نگرانی سخت کر دی ہے۔ حکام نے عوام سے مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات یہودی کمیونٹی سے یکجہتی اور عوامی تحفظ کے پیشِ نظر کیے جا رہے ہیں۔