vosa.tv
Voice of South Asia!

نئی فلو وبا نے یورپی صحت کے نظام کو ہلا کر رکھ دیا

0

یورپ بھر میں فلو کی ایک نئی اور شدید قسم کے پھیلاؤ نے صحت کے نظام کو شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے، جس کے باعث متعدد ممالک میں اسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

برطانوی حکام کے مطابق کورونا وبا کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسپتالوں پر اتنا زیادہ دباؤ فلو کے باعث سامنے آیا ہے۔برطانوی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ فلو کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور روزانہ اوسطاً 2 ہزار 600 سے زائد افراد اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں، جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد زیادہ ہے۔ صورتحال کے پیش نظر صحت کے شعبے کو غیر معمولی دباؤ کا سامنا ہے۔برطانوی وزیر صحت نے اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے بعد اسپتالوں پر سب سے زیادہ دباؤ اب فلو کی نئی قسم کے باعث آیا ہے، جس نے معمول کی طبی خدمات کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس سال فلو کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں یورپ کے مختلف ممالک میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد غیر معمولی حد تک بڑھ رہی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق بچے اور بزرگ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔صحت حکام نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلو کی علامات والے افراد عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک کا استعمال کریں، جبکہ بعض اسپتالوں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔این ایچ ایس کی میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر میگھنا پنڈت نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر فلو ویکسین لگوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وائرس پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ویکسینیشن نہ صرف ذاتی تحفظ بلکہ دوسروں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کا بھی مؤثر ذریعہ ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.