امریکی ریاست میسوری کے ایک شہری کو میڈی کیئر کے ساتھ 174 ملین ڈالر سے زائد کے ہیلتھ کیئر فراڈ میں ملوث ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق 50 سالہ جیمی پی مک نامارا نے کینسر اور دل کے امراض سے متعلق جینیاتی ٹیسٹوں کے نام پر میڈی کیئر کو غیرقانونی طور پر اربوں روپے کے دعوے بھیجے۔حکام کے مطابق مک نامارا نے لوزیانا اور ٹیکساس میں متعدد لیبارٹریاں قائم کیں، جہاں ٹیلی مارکیٹنگ اور کال سینٹرز کے ذریعے میڈی کیئر کے مستحق افراد کو جینیاتی ٹیسٹنگ پر رضامند کیا جاتا تھا۔ ان ٹیسٹوں کے آرڈرز ایسے ٹیلی میڈیسن ڈاکٹروں سے دستخط کروائے جاتے تھے جو نہ تو مریضوں کے معالج تھے اور نہ ہی انہوں نے کسی قسم کا طبی معائنہ یا بعد ازاں فالو اپ کیا۔تفتیش میں سامنے آیا کہ ملزم نے غیرقانونی کک بیکس اور رشوت کے ذریعے آرڈرز حاصل کیے، جنہیں جعلی معاہدوں کے ذریعے چھپایا گیا۔ اس کے علاوہ، اس نے میڈی کیئر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچنے کے لیے مختلف لیبارٹریوں کے درمیان بلنگ منتقل کی اور اپنی اصل ملکیت چھپانے کے لیے خاندانی افراد کے نام استعمال کیے۔صرف ڈیڑھ سال کے عرصے میں ان لیبارٹریوں نے 174 ملین ڈالر سے زائد کے دعوے جمع کرائے، جبکہ 55 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم وصول کی گئی۔ حکومت نے پہلے ہی ملزم کے کئی لگژری گاڑیاں اور 7 ملین ڈالر سے زائد کے بینک اکاؤنٹس ضبط کر لیے تھے۔ قبل از مقدمہ رہائی کے دوران مک نامارا نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی بھی کی، جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔ کیس کی تحقیقات ایف بی آئی اور محکمہ صحت کے انسپکٹر جنرل آفس نے کیں۔