نیو یارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز نے موجودہ اور سابق ڈورڈیش ڈیلیوری ورکرز سے اپیل کی ہے کہ وہ 31 دسمبر 2025 تک 16.75 ملین ڈالر کے سیٹلمنٹ فنڈ کے لیے اپنے دعوے جمع کروائیں۔
حکام کے مطابق فروری 2025 میں جیمز کی تحقیق کے بعد ڈورڈیش نے صارفین اور ڈیلیوری ورکرز کو گمراہ کرنے کے الزام میں معاوضے کی ادائیگی پر اتفاق کیا، کیونکہ صارفین کے دیے گئے ٹِپس ڈیلیوری ورکرز کی گارنٹی شدہ تنخواہ میں شامل کیے گئے تھے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ شہر کے ڈیلیوری ورکرز محنت سے شہر کو چلانے میں مدد کرتے ہیں اور انہیں ہر کمائی گئی ڈالر کا حق ملنا چاہیے۔ تقریباً 63,000 Dورکرز جو مئی 2017 سے ستمبر 2019 تک نیو یارک میں کام کر چکے ہیں، اس فنڈ سے معاوضہ وصول کرنے کے اہل ہیں، اور اب تک 30,000 سے زائد ملازمین نے اپنے دعوے جمع کروا دیے ہیں۔تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ ڈورڈیش کی پالیسی کے تحت صارفین کے ٹِپس ملازمین کو اضافی ادائیگی کے طور پر نہیں دیے جاتے بلکہ گارنٹی شدہ تنخواہ کو پورا کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے، اور صارفین کو اس کی واضح معلومات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔