نیویارک ریاست کے منفرد ’’ایسنشل پلان‘‘ کے ذریعہ ہیلتھ انشورس حاصل کرنے والے تقریباً چار لاکھ پچاس ہزار افراد کو نوٹس موصول ہوئے ہیں کہ ان کی کوریج آئندہ موسمِ گرما میں ختم ہو جائے گی۔
شہر میں پہلے ہی ملک کی بلند ترین ہیلتھ کیئر پریمیم وصول کیے جا رہے ہیں، اور اب صورتِ حال مزید پیچیدہ ہونے والی ہے۔ ریاست کے منفرد ’’ایسنشل پلان‘‘ کے ذریعے ہیلتھ انشورس حاصل کرنے والے تقریباً چار لاکھ پچاس ہزار افراد کو نوٹس موصول ہوئے ہیں کہ ان کی کوریج آئندہ موسمِ گرما میں ختم کر دی جائے گی۔ یہ پروگرام بڑی حد تک وفاقی فنڈنگ پر انحصار کرتا تھا، جو حالیہ وفاقی بجٹ میں کٹوتیوں کے بعد روک دی گئی ہے۔فری لانسرز اور جزوقتی ملازمین، اس پلان پر مکمل انحصار کرتے تھے۔ اس بحران کا اثر صرف نوٹس وصول کرنے والوں تک محدود نہیں، بلکہ ٹرائی اسٹیٹ میں وہ سات لاکھ سے زائد خاندان بھی پریشان ہیں جنہیں اوباما کیئر مارکیٹ پلیس کے تحت پریمیم کریڈٹس ملتے تھے، جو اب ختم کیے جا رہے ہیں۔پبلک پالیسی کے اعداد و شمار کے مطابق نیو جرسی میں 4 لاکھ 56 ہزار، کنیکٹی کٹ میں 1 لاکھ 28 ہزار اور نیویارک میں 1 لاکھ 19 ہزار افراد اس صورتحال سے متاثر ہوں گے۔ ایپسکوپل ہیلتھ سروسز کے سی ای او ڈاکٹر ڈونلڈ موریش نے خبردار کیا کہ ہیلتھ انشورس ختم کرنے سے لوگ بنیادی طبی دیکھ بھال کے بجائے ایمرجنسی روم کا رخ کریں گے، جس سے نہ صرف اخراجات کئی گنا بڑھ جائیں گے بلکہ اسپتالوں پر اضافی مالی دباؤ بھی پڑے گا۔