امریکا آج 12 ارب ڈالر کا طویل انتظار شدہ زرعی امدادی پیکج متعارف کرانے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد کم قیمتوں اور تجارتی ٹیرف پالیسیوں سے متاثر ہونے والے کسانوں کی مالی مدد کرنا ہے۔
بلومبرگ نیوز کے مطابق یہ اعلان ایک ایسے ایونٹ میں کیا جائے گا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور وزیر زراعت بروک رولنز شریک ہوں گے۔ذرائع کے مطابق یہ امدادی پلان ان کسانوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو مکئی، سویا بین، کپاس اور آلو جیسی فصلوں کی کم ہوتی قیمتوں اور بیرونی تجارتی دباؤ سے سخت متاثر ہوئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اس پالیسی کے ذریعے زرعی شعبے کو فوری ریلیف فراہم کرنا چاہتی ہے۔ایونٹ میں مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے وہ کسان بھی موجود ہوں گے جنہیں فی الحال مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال، عالمی مسابقت اور ٹیرف تنازعات کی وجہ سے سب سے زیادہ مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انتظامیہ امید کر رہی ہے کہ یہ پیکج زرعی معیشت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔