کینیڈا نے شام کو دہشت گردی کی حمایت کرنے والی ریاستوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ اور برطانیہ بھی ایسے ہی اقدامات کر چکے ہیں، جبکہ شام کی عبوری حکومت ملک میں استحکام، شمولیت اور سیکیورٹی کی نئی سمت متعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اوٹاوا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ احتیاط کے ساتھ کیا گیا اور اس میں شام کی نئی قیادت کی وہ کوششیں بھی شامل ہیں جو ایک سال قبل بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بہتر حکمرانی کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ کینیڈا نے دہشت گردی کے لیبل سے حیات تحریر الشام (HTS) کو بھی ہٹا دیا ہے، جس نے اسد حکومت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔بیان کے مطابق 56 سابق شامی حکام اور اسد خاندان کے افراد پر موجود پابندیاں برقرار رہیں گی۔ اس دوران امریکہ بھی اپنی پابندیوں کو جزوی طور پر معطل کر چکا ہے اور صدر احمد الشراء نے اپنی نئی خارجہ پالیسی کے تحت امریکہ اور یورپی یونین کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔شام کی نئی قیادت نے عسکری ماضی سے دوری اختیار کرتے ہوئے زیادہ معتدل اور جامع تصویر پیش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران ملک میں ہونے والی سیاسی تبدیلیاں مغربی ممالک کی پالیسیوں کو بھی نئی سمت دے رہی ہیں، جس کے نتیجے میں اب بین الاقوامی تعاون کے امکانات بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔