vosa.tv
Voice of South Asia!

 امریکی سفارتکار کا انکشاف: بھارت کے H-1B ویزوں میں 90٪ فراڈ

0

سابق بھارتی نژاد امریکی قونصلر افسر مہوش صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کا H-1B ویزا سسٹم بڑے پیمانے پر دھوکے اور جعلسازی میں جکڑا ہوا ہے، اور بھارت سے آنے والی 80 سے 90 فیصد درخواستیں جعلی اسناد، جعلی ڈگریوں یا کم اہل امیدواروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق مہوش صدیقی، جو 2005 سے 2007 تک چینئی کے امریکی قونصل خانے میں خدمات انجام دیتی رہیں، کا کہنا ہے کہ ان کے دور میں ویزوں کا بڑا حجم جعلسازی پر مبنی تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد سے آنے والی درخواستیں سب سے زیادہ مشکوک ہوتی تھیں، جہاں امیدواروں کو جعلی کاغذات، تربیت شدہ جوابات اور ’’پراکسی امیدوار‘‘ فراہم کرنے والے نیٹ ورک سرگرم تھے۔مہوش کے مطابق، قونصل خانے کے افسران نے واشنگٹن کو ایک ’’ڈِسینٹ کیبل‘‘ بھی بھیجی تھی جس میں بڑے پیمانے پر دھوکے، جعلی روزگار کاغذات اور رشوت کے منظم نیٹ ورکس کی تفصیلات شامل تھیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ سیاسی دباؤ کے باعث اس کارروائی کو روک دیا گیا جسے ’’روگ آپریشن‘‘ قرار دیا گیا تاکہ بھارت سے تعلقات متاثر نہ ہوں۔ان الزامات نے H-1B پروگرام کے مستقبل پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، جس کے ذریعے 2024 میں 220,000 (H-1B) اور 140,000(H-4) ویزے جاری کیے گئے تھے۔ ناقدین اسے امریکی ورکرز کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے پروگرام کے تناظر میں الزامات کی آزادانہ جانچ ضروری ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.