شمالی کیرولائنا کے سب سے بڑے شہر شارلٹ میں امیگریشن کریک ڈاؤن کے حوالے سے مقامی حکام نے کہا کہ کارروائیاں کم ہوتی نظر آ رہی ہیں، تاہم محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ گرفتاریاں رکنے والی نہیں۔
یہ کارروائیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑے پیمانے پر ڈیپورٹیشن پالیسی کا حصہ ہیں، جن کے تحت فوج اور فیڈرل ایجنسیاں مختلف ڈیموکریٹ اکثریتی شہروں میں آپریشن کر رہی ہیں۔ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان کے مطابق "آپریشن ختم نہیں ہوا اور نہ ہی کسی وقت جلدی ختم ہوگا”۔ اس سے قبل مقامی شیرف اور شارلٹ پولیس نے کہا تھا کہ "آپریشن شارلٹ ویب” مکمل ہو چکا ہے، لیکن وفاقی حکام نے تصدیق کی کہ گزشتہ پانچ دن میں تقریباً 370 افراد گرفتار کیے گئے ہیں اور مزید کارروائیاں جاری رہیں گی۔ریاستی سطح پر پیدا ہونے والی کنفیوژن کے باوجود ملک بھر میں امیگریشن گرفتاریوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ہوم لینڈ سکیورٹی کے اعداد و شمار کے مطابق چھ ہفتوں کے دوران 3,500 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اگلا بڑا آپریشن "سواِمپ سویپ” لوزیانا میں شروع ہونے جا رہا ہے، جس کے لیے جمعہ تک تقریباً 250 فیڈرل اہلکار پہنچنے کی توقع ہے۔شارلٹ اور رالی میں گرفتاریوں نے تارکینِ وطن برادریوں میں شدید خوف کی فضا پیدا کر دی ہے۔ اسکولوں میں حاضری کم ہوگئی، چھوٹے کاروبار بند ہو گئے، اور متعدد علاقوں میں لوگ گھروں سے نکلنے سے گریز کر رہے ہیں۔ کچھ مقامات پر احتجاج بھی ہوا، جہاں لوگ پلے کارڈ اٹھا کر وفاقی ایجنٹس کی کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہے۔