امریکا کے جنوبی خطے میں بڑے پیمانے پر امیگریشن کریک ڈاؤن کی تیاری جاری ہے، ہوم لینڈ سیکیورٹی محکمہ آئندہ ہفتوں میں نیواورلینز سمیت جنوب مشرقی لوزیانا اور مسیسیپی میں کارروائی کے لیے تقریباً 250 بارڈر ایجنٹس تعینات کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق “سوامپ سویپ” نامی اس دو ماہ کے آپریشن کا ہدف تقریباً 5,000 افراد کی گرفتاری ہے۔ کارروائی یکم دسمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے، جسے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ملک بھر میں تیز رفتار امیگریشن کریک ڈاؤن کی توسیع قرار دیا جا رہا ہے۔یہ منصوبہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ری پبلکن گورنر جیف لینڈری وفاقی حکومت کے سخت امیگریشن ایجنڈے کے قریبی اتحادی سمجھے جا رہے ہیں، تاہم لبرل شہر نیواورلینز کے مقامی حکام اس طرح کی کارروائیوں کی طویل عرصے سے مزاحمت کرتے آ رہے ہیں، جس سے دونوں سطحوں پر تناؤ بڑھنے کا امکان ہے۔ کارروائی کی سربراہی بارڈر پیٹرول کمانڈر گریگوری بووینو کریں گے، جن پر اس سے قبل شکاگو، لاس اینجلس اور شارلٹ میں کیے گئے سخت آپریشنز کے دوران طاقت کے غیر ضروری استعمال کے الزامات لگتے رہے ہیں۔دستاویزات کے مطابق بارڈر پیٹرول ٹیمیں نیواورلینز سمیت جیفرسن، سینٹ برنارڈ، سینٹ ٹیمی اور بیٹن روج تک مختلف رہائشی اور تجارتی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کریں گی، جبکہ اضافی سرگرمیاں جنوبی مسیسیپی میں بھی ہوں گی۔ ایجنٹس رواں ہفتے شہر میں آلات اور گاڑیوں کی تنصیب کے لیے پہنچیں گے اور مکمل آپریشن دسمبر کے اوائل میں شروع ہوگا۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کارروائی کے لیے ایف بی آئی کے نیواورلینز فیلڈ آفس کا ایک حصہ کمانڈ پوسٹ بنایا گیا ہے اور ایک مقامی نیول بیس پر ہزاروں پاؤنڈ ’کم مہلک‘ ہتھیار ذخیرہ کیے جا رہے ہیں۔