vosa.tv
Voice of South Asia!

سخت ویزا پالیسیوں کے باوجود غیرملکی طلبہ کی تعداد حیران کن حد تک برقرار

0

امریکہ میں غیرملکی طلبہ کی مجموعی تعداد اس بار خزاں میں مستحکم رہی، حالانکہ ٹرمپ انتظامیہ کی سخت ویزا پالیسیوں کے باعث بڑے پیمانے پر کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کی نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں بین الاقوامی اندراج مجموعی طور پر 1 فیصد کم ہوا، لیکن یہ تعداد زیادہ تر اُن طلبہ کے باعث برقرار رہی جو گریجویشن کے بعد عارضی ورک پروگرام کے تحت امریکا میں موجود ہیں۔ پہلی بار امریکا آنے والے نئے طلبہ کی تعداد میں 17 فیصد کمی ہوئی، جو COVID-19 وبا کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔کئی یونیورسٹیوں میں غیرملکی طلبہ کی کمی نے فیس آمدنی میں نمایاں خلا پیدا کیا ہے، تاہم مجموعی کمی توقعات سے کم رہی۔ ماہرین کے مطابق امریکی کالجز نے گرمیوں میں ویزا مسائل حل کرنے کے لیے طلبہ کی بھرپور رہنمائی کی، جس سے بڑی کمی سے بچا جا سکا۔ یونیورسٹیز کی 60 فیصد نے اس سال نئے غیرملکی طلبہ میں کمی کی اطلاع دی، جبکہ 30 فیصد نے اضافہ بتایا۔ٹرمپ انتظامیہ مسلسل غیرملکی طلبہ کی تعداد محدود کرنے کی پالیسی پر زور دے رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ کالجز امریکی طلبہ کو زیادہ اور غیرملکیوں کو کم داخلہ دیں۔ جون میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ویزا انٹرویوز عارضی طور پر روک کر زیادہ سخت اسکریننگ شروع کی، جس کے باعث بھارت سمیت کئی ممالک میں ویزا تاخیر بڑھی۔ تعلیمی مشیر اداروں کا کہنا ہے کہ مستقبل کے طلبہ اب امریکا کے بجائے یورپ اور ایشیا کو زیادہ ترجیح دینے لگے ہیں، جس سے آئندہ برسوں میں بڑی کمی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.