نیویارک سٹی نے اپنے ایک اسکول طالبعلم ای۔جے۔سی۔سی کی حمایت میں قانونی کارروائی کی ہے، جسے 23 اکتوبر 2025 کو امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایک معمول کے چیک اِن کے دوران حراست میں لے لیا گیا تھا۔
سولہ سالہ ای۔جے۔سی۔سی برونکس کے گوتم کولیبرٹیو ہائی اسکول کا طالبعلم ہے، جہاں سے 93 فیصد طلبہ گریجویشن مکمل کرتے ہیں۔ اس طالبعلم کی حاضری سو فیصد ہے اور اساتذہ کے مطابق وہ ایک محنتی اور ذمہ دار طالبعلم ہے۔میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ “ہماری سرکاری درسگاہیں محفوظ اور حوصلہ افزا مقامات ہونی چاہییں جہاں ہر بچہ تعلیم اور کامیابی کے مواقع حاصل کرسکے۔ ای۔جے۔سی۔سی ایک محنتی طالبعلم ہے جس نے امیگریشن کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے۔ ہم اس کی رہائی کی درخواست میں اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جیسے ہم پہلے بھی اپنے دیگر طالبعلموں کے لیے کرتے رہے ہیں جو معمول کی امیگریشن کارروائیوں کے دوران حراست میں لیے گئے۔”شہر کے کارپوریشن کاؤنسل موریل گوڈ ٹروفانٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ “بچوں کی غیرضروری حراست جو نہ بھاگنے کا خطرہ رکھتے ہیں اور نہ کسی کے لیے نقصان دہ ہیں، ان کے تعلیمی سفر کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچاتی ہے۔”امیکس بریف جو امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ، سدرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک میں جمع کرایا گیا ہے، میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ “حراست بچوں کے لیے ہمیشہ آخری قدم ہونا چاہیے۔ ایسے معاملات میں جہاں بچہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتا ہو اور کسی قسم کے خطرے کا باعث نہ ہو، اسے اپنی کمیونٹی میں رہنے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ وہ تعلیم جاری رکھ سکے۔