امریکہ میں سرکاری شٹ ڈاؤن کے باعث فضائی سفر شدید متاثر ہو گیا ہے، جہاں مختلف ایئر لائنز نے صرف اتوار کے روز 3,300 سے زائد پروازیں منسوخ کر دیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے سربراہ شان ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو آئندہ تھینکس گیونگ چھٹیوں کے دوران ہوائی سفر “قطروں کی رفتار” سے سست ہو سکتا ہے۔فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) نے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی عدم دستیابی اور تھکن کے باعث گزشتہ ہفتے سے ملک بھر میں پروازوں میں کمی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ تقریباً 13 ہزار کنٹرولرز بغیر تنخواہ کے مسلسل چھ ہفتوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں سے متعدد نے تھکن یا مالی دباؤ کے باعث ڈیوٹی چھوڑ دی ہے۔فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ “فلائٹ اویئر” کے مطابق، جمعے کو ایک ہزار، ہفتے کو پندرہ سو، جبکہ اتوار کو 3,300 پروازیں منسوخ ہوئیں اور دس ہزار تاخیر کا شکار رہیں۔ FAA نے ہدایت دی ہے کہ ایئر لائنز اپنی پروازیں بتدریج 4 سے 10 فیصد تک کم کریں، جب تک صورتحال معمول پر نہ آئے۔ماہرین کے مطابق، اگر ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو تنخواہیں بحال کر دی گئیں تو فضائی نظام تیزی سے معمول پر آ سکتا ہے، تاہم کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پروازوں میں کمی کا فیصلہ سیاسی دباؤ بڑھانے کی حکمتِ عملی بھی ہو سکتا ہے۔