واشنگٹن میں نظام ٹھپ، مسلم تنظیموں کی خدمات جاری
امریکہ میں شٹ ڈاؤن کے بعد مسلم فلاحی تنظیم اکنا ریلیف نے ضرورت مند خاندانوں تک خوراک کی فراہمی تیز کر دی ہے۔
امریکہ میں سرکاری شٹ ڈاؤن کے بعد لاکھوں فیڈرل ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ چار کروڑ سے زائد افراد وفاقی فوڈ پروگرام SNAP کے خاتمے سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس صورتحال نے ملک بھر میں فوڈ پینٹریز پر طویل قطاروں کو جنم دیا ہے، جہاں شہری حکومتیں ضرورت پوری کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔اسی بحران میں مسلم فلاحی تنظیم “اکنا ریلیف” نے اپنے فوڈ نیٹ ورک کو مزید فعال کر دیا ہے اور ملک بھر میں ضرورت مند خاندانوں تک کھانے کی فراہمی تیز کر دی ہے۔ اکنا ریلیف کے نیشنل ڈائریکٹر اسحاق الپار کے مطابق یہ وقت امریکی کمیونٹی کو دکھانے کا ہے کہ مسلمان مشکل گھڑی میں سب سے آگے کھڑے ہیں۔اکنا ریلیف کی خواتین رضاکار بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ شیٹر ہوم کی انچارج عائشہ نور کا کہنا ہے کہ “ہم سب ایک خاندان کی طرح ہیں، آج اگر ہمارے پڑوسی مشکل میں ہیں تو ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔”اکنا ریلیف کے اس مشن میں مختلف مذاہب اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والے رضاکار بھی شریک ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “بھوک کسی مذہب یا نسل کو نہیں پہچانتی، اسی لیے ہم سب مل کر اس آزمائش کا مقابلہ کر رہے ہیں۔” یہ بحران ثابت کر رہا ہے کہ جب حالات مشکل ہوں تو انسانیت ہمیشہ آگے بڑھتی ہے۔