vosa.tv
Voice of South Asia!

کچھ ریاستوں میں SNAP بحال، باقی انتظار میں

0

 امریکہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے فوڈ اسٹامپ کی مکمل ادائیگی روکنے کے فیصلے کے بعد صورتحال مزید الجھ گئی ہے۔ بعض ریاستوں نے جمعے سے ہی اپنے شہریوں کو مکمل SNAP بینیفٹس کی ادائیگی شروع کر دی ہے، جبکہ کئی ریاستوں کے شہری اب بھی انتظار میں ہیں۔

تقریباً ہر آٹھ میں سے ایک شہری کو غیر یقینی صورتحال میں مبتلا کر دیا ہے۔گزشتہ ماہ ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث نومبر کے فوڈ اسٹامپ ادا نہیں کیے جائیں گے۔ اس فیصلے کے بعد عدالتوں میں چیلنج کا سلسلہ شروع ہوا۔ جمعے کو ایک وفاقی جج نے حکومت کو مکمل ادائیگی کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد کچھ ریاستوں نے فوراً مکمل فوائد جاری کرنا شروع کر دیے۔ لیکن جمعے کی رات سپریم کورٹ کی جسٹس کیٹانجی براؤن جیکسن نے اس حکم کو عارضی طور پر روک دیا تاکہ اعلیٰ عدالت فیصلہ کر سکے کہ پابندی برقرار رکھی جائے یا نہیں۔امریکہ میں تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ افراد SNAP پر انحصار کرتے ہیں، جن میں زیادہ تر شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ ادائیگیوں میں تاخیر کے باعث فوڈ بینکس اور مفت کھانے کے مراکز پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ کئی ریاستوں کو اضافی بجٹ جاری کرنا پڑا تاکہ ہنگامی خوراک فراہم کی جا سکے، جبکہ کچھ نے اپنی جیب سے براہِ راست ادائیگیاں بھی کیں۔ہوائی، اوریگن، وسکونسن، کیلیفورنیا، نیو جرسی، پنسلوانیا اور واشنگٹن نے جمعے سے مکمل فوائد جاری کر دیے۔ واشنگٹن کے گورنر نے بتایا کہ 2.5 لاکھ گھرانے ایک ہی دن میں اپنے مکمل فنڈز حاصل کر چکے ہیں۔ لیکن دیگر ریاستیں USDA کی ہدایات کا انتظار کر رہی ہیں، اس لیے وہاں ادائیگیوں میں مزید تاخیر متوقع ہے۔اصل بحران اس وقت پیدا ہوا جب انتظامیہ نے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے مکمل فوائد روکنے کا اعلان کیا۔ عدالتوں نے اسے غیر قانونی قرار دیا، جس کے بعد حکومت نے ہنگامی فنڈ سے جزوی ادائیگی کا اعلان کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.