سوڈان میں فوج اور نیم فوجی گروہ ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 15 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور 86 لاکھ سے زیادہ شہری اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔
فرانس 24 کے مطابق، RSF کے قبضے کے بعد متعدد علاقوں میں عام شہریوں کے قتلِ عام کی ویڈیوز اور سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئی ہیں۔ ویڈیوز میں مسلح افراد کو گشت کرتے اور شہریوں کو بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ کئی مقامات پر اجتماعی قبریں کھودی جا رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ایک جنگجو “ابو لولو” کو زخمی قیدی پر گولیاں چلاتے دیکھا گیا، جس کے بعد عوامی ردعمل پر RSF نے دعویٰ کیا کہ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔سیٹلائٹ تصاویر میں بچوں کے اسپتال، میڈیکل اسکول اور زچہ و بچہ اسپتال میں قتل و غارت کے شواہد ملے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف زچہ و بچہ اسپتال میں 460 مریضوں اور تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔ ییل یونیورسٹی کی تصاویر میں داراجا اُولا کے علاقے میں جلی عمارتیں اور خون آلود زمین دیکھی جا سکتی ہے۔یونیسف کے نمائندے کے مطابق ہزاروں لوگ جان بچانے کے لیے قریبی دیہات اور پناہ گزین کیمپوں میں جا رہے ہیں۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ RSF شہریوں سے شہر سے نکلنے کے بدلے بھاری رقم وصول کر رہی ہے، جب کہ جو ادائیگی نہیں کر سکتے وہ محصور ہیں۔