نیو یارک: غیر ملکی ڈرائیورز کے حق میں قانونی جنگ شروع
نیو یارک سٹی نے پانچ دیگر شہروں اور کاؤنٹیز کے ساتھ مل کر وفاقی حکومت کے پناہ گزینوں، اور DACA پروگرام کے حامل افراد کو کمرشل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے سے روکنے سے متعلق قانون کو چیلنج کیا ہے۔ اس فیصلے سے تقریباً دو لاکھ غیر ملکی ڈرائیوروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے۔
شہر نے “Lujan v. Federal Motor Carrier Safety Administration” مقدمے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ ضابطہ ملک میں پہلے سے موجود ڈرائیوروں کی کمی کو مزید بڑھا دے گا، جس سے ٹرانسپورٹ نظام متاثر ہوگا اور سڑکوں کی حفاظت بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ ان کی انتظامیہ شمولیتی معیشت پر یقین رکھتی ہے، اور تارکین وطن کو روزگار سے محروم کرنا نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ شہری معیشت کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔ ان کے مطابق قانونی طور پر کام کرنے کے خواہش مند افراد کو کمرشل لائسنس دینا روزگار اور حفاظت، دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔کارپوریشن کونسل نے کہا کہ یہ وفاقی اقدام ہزاروں قانونی مہاجرین پر غیر ضروری دباؤ ڈال رہا ہے جو اپنے اور اپنے خاندان کے لیے بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔ستمبر 2025 میں محکمہ ٹرانسپورٹیشن نے ایک عبوری ضابطہ جاری کیا تھا جس کے تحت صرف مخصوص ویزہ ہولڈرز (H-2A، H-2B اور E-2) کو اجازت دی گئی۔ حکومتی فیصلے کی بنیاد پانچ غیر ملکی ڈرائیوروں کے حادثات پر رکھی گئی، مگر ماہرین نے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے کیونکہ شہریت اور حادثات کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔قانونی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی سے مقامی حکومتوں پر مالی بوجھ بڑھے گا، کیونکہ ڈرائیوروں کی کمی کے باعث انھیں اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔ اس مقدمے میں نیو یارک سٹی کے ساتھ سان فرانسسکو، کیمبرج، البنی اور ماؤنٹگمری کاؤنٹی بھی شامل ہیں۔
 
						 
			 
				