امریکی افواج نے بحرالکاہل کے مشرقی حصے میں ایک مبینہ منشیات اسمگلنگ کشتی کو نشانہ بنایا، جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیائی ممالک کے تین روزہ دورے کے آخری مرحلے پر تھے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ کشتی ایک ’’نامزد دہشتگرد تنظیم‘‘ کے زیرِ استعمال تھی، تاہم انہوں نے حملے کی درست جگہ نہیں بتائی۔ یہ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں واقع ایک معروف منشیات اسمگلنگ راستے پر سفر کر رہی تھی۔امریکی حکام نے تاحال جاں بحق افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ اس ہفتے کے آغاز میں بھی امریکی فورسز نے تین مشتبہ کشتیوں پر حملے کیے تھے جن میں 14 افراد مارے گئے۔ اس دو ماہ طویل مہم کے دوران اب تک کم از کم 61 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ امریکا نے بحیرہ کیریبین میں اپنی فوجی موجودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔تنقید کرنے والوں نے ان حملوں کو ’’قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، کیونکہ غیر جنگی علاقوں میں طاقت کا استعمال عالمی ضابطوں کے منافی ہے۔